ایف آئی آر کیسے درج کروائیں؟ پولیس شکایت کا مکمل قانونی طریقہ | FIR Registration Process in Pakistan

ایف آئی آر کیسے درج کروائیں؟ پولیس شکایت کا مکمل قانونی طریقہ | FIR Registration Process in Pakistan

ایف آئی آر کیسے درج کروائیں؟ پولیس شکایت کا مکمل قانونی طریقہ | FIR Registration Process in Pakistan

📜 ایف آئی آر کیسے درج کروائیں؟ پولیس کو شکایت دینے کا قانونی طریقہ

🔰 تعارف:

پاکستان میں جرائم کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز ایف آئی آر (First Information Report) سے ہوتا ہے۔ ایف آئی آر کا مقصد کسی بھی قابلِ سزا جرم (Cognizable Offence) کی ابتدائی رپورٹ درج کرنا ہوتا ہے تاکہ پولیس تفتیش شروع کر سکے۔

بدقسمتی سے کئی لوگ یہ جانتے ہی نہیں کہ ایف آئی آر کیسے درج کروائی جاتی ہے، پولیس کو درخواست دینے کا طریقہ کیا ہے، اور اگر پولیس شکایت نہ سنے تو قانون کیا حل دیتا ہے۔

یہ مضمون ہر عام شہری، سائل، وکیل یا قانون کے طالبعلم کے لیے رہنمائی فراہم کرتا ہے کہ وہ پولیس سے کیسے رجوع کرے، ایف آئی آر کا طریقہ کیا ہے، اور اپنے قانونی حق کو کیسے استعمال کرے۔


⚖️ ایف آئی آر کیا ہوتی ہے؟

FIR (First Information Report) ایک تحریری رپورٹ ہے جو کسی قابلِ دست اندازی جرم (Cognizable Offence) کے متعلق پولیس کے پاس سب سے پہلے دی جاتی ہے۔

یہ تعزیراتِ پاکستان (Pakistan Penal Code) اور ضابطہ فوجداری (Criminal Procedure Code - CrPC) کے تحت تفتیش کی بنیاد بنتی ہے۔


📝 FIR درج کروانے کا مقصد:

  • پولیس کو جرم کی اطلاع دینا

  • تفتیشی کارروائی کا آغاز

  • مقدمہ عدالت میں بھجوانا

  • متاثرہ فریق کو قانونی تحفظ دینا

  • شواہد کو محفوظ بنانا


📚 متعلقہ قانون:

قانوندفعہتشریح
ضابطہ فوجداری (CrPC)دفعہ 154ایف آئی آر درج کرنے کا طریقہ
ضابطہ فوجداریدفعہ 190مجسٹریٹ کو اختیار
پاکستان پینل کوڈ (PPC)متعلقہ دفعاتجرم کی نوعیت و سزا

📌 کون سا جرم ایف آئی آر کے قابل ہوتا ہے؟

✅ قابلِ دست اندازی جرم (Cognizable Offence):

  • قتل

  • اقدام قتل

  • زنا

  • اغوا

  • ڈکیتی / چوری

  • فراڈ

  • دہشت گردی

ان میں پولیس بغیر عدالت کی اجازت کے گرفتاری اور تفتیش کر سکتی ہے۔


❌ ناقابلِ دست اندازی جرم (Non-Cognizable Offence):

  • گالی گلوچ

  • معمولی جھگڑا

  • ہتک عزت

  • دھمکی دینا

  • توہین آمیز کلمات

ان میں پولیس کو مجسٹریٹ کی اجازت درکار ہوتی ہے۔


🧾 ایف آئی آر درج کروانے کا طریقہ

🔹 1. قریبی پولیس اسٹیشن جانا:

جس تھانے کی حدود میں جرم ہوا ہو، وہی مقامی تھانہ (Territorial Jurisdiction) اختیار رکھتا ہے۔

🔹 2. تحریری یا زبانی درخواست دینا:

  • سائل اپنی شکایت تحریری طور پر دے سکتا ہے

  • اگر سائل پڑھا لکھا نہ ہو تو پولیس زبانی بیان بھی ریکارڈ کر سکتی ہے

🔹 3. بیان کا اندراج:

  • SHO یا محرر بیان کو ایف آئی آر رجسٹر میں لکھتا ہے

  • FIR نمبر دیا جاتا ہے

  • سائل کو FIR کی مصدقہ کاپی مفت دی جاتی ہے

🔹 4. FIR درج ہونے کے بعد:

  • پولیس تفتیشی افسر مقرر کرتی ہے

  • جائے وقوعہ کا معائنہ

  • گواہوں کے بیانات

  • ملزمان کی گرفتاری

  • شواہد اکٹھے کیے جاتے ہیں


📎 FIR میں شامل نکات:

  • FIR نمبر

  • تاریخ و وقت

  • تھانے کا نام

  • شکایت کنندہ کا نام و پتہ

  • جرم کی تفصیل

  • ملزمان کے نام (اگر معلوم ہوں)

  • شواہد یا گواہان کا ذکر

  • تفتیشی افسر کا نام


❓ اگر پولیس ایف آئی آر درج نہ کرے تو کیا کریں؟

یہ صورتحال عام ہے، لیکن قانون اس کا حل دیتا ہے:

✅ 1. اعلیٰ پولیس افسر سے رجوع:

  • ڈی ایس پی یا ایس ایس پی کو تحریری درخواست دیں

  • انہیں ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دینے کا اختیار حاصل ہے

✅ 2. عدالت سے رجوع (154 CrPC + 22-A/22-B):

  • اگر پولیس شکایت نہ سنے تو سائل ڈسٹرکٹ سیشن جج یا ایڈیشنل سیشن جج کے پاس درخواست برائے اندراجِ مقدمہ دائر کرے

  • عدالت اگر مطمئن ہو جائے تو پولیس کو ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دیتی ہے


🛑 جھوٹی ایف آئی آر کی سزا:

جھوٹی رپورٹ یا الزام دینا خود ایک جرم ہے:

جرمدفعہسزا
جھوٹا الزام لگانا182 PPC6 ماہ قید یا جرمانہ
جھوٹی ایف آئی آر دینا211 PPC2 سال قید
جھوٹی شہادت دینا193 PPC7 سال قید

📥 آن لائن ایف آئی آر کی سہولت:

کئی صوبوں میں اب آن لائن ایف آئی آر سسٹم موجود ہے:

صوبہویب سائٹ
پنجابwww.punjabpolice.gov.pk
سندھcomplaint.sindhpolice.gov.pk
خیبرپختونخواkppolice.gov.pk
اسلام آبادislamabadpolice.gov.pk

آن لائن شکایت کے بعد ریفرنس نمبر ملتا ہے، جس پر آپ تفتیش کی صورتحال چیک کر سکتے ہیں۔


✅ ایف آئی آر کے بعد اگلے مراحل:

  1. چالان تیار ہوتا ہے (Section 173 CrPC)

  2. مقدمہ عدالت میں جاتا ہے

  3. عدالت گواہوں کو بلاتی ہے

  4. فیصلہ سنایا جاتا ہے


🧠 کچھ ضروری باتیں:

  • ایف آئی آر درج کروانا شہری کا قانونی حق ہے

  • پولیس کو FIR درج کرنے سے انکار کا اختیار نہیں

  • FIR کے بغیر تفتیش یا گرفتاریاں غیر قانونی ہوتی ہیں

  • FIR عوامی دستاویز ہے، اسے چھپایا نہیں جا سکتا

  • متاثرہ فریق FIR کاپی کا مطالبہ کر سکتا ہے


🔒 حساس کیسز میں احتیاط:

  • جنسی جرائم، بچوں سے زیادتی، خواتین سے بدسلوکی جیسے کیسز میں خفیہ بیان دیا جا سکتا ہے

  • پولیس خاتون تفتیشی افسر مقرر کر سکتی ہے

  • عدالت بھی بند کمرے میں سماعت کا حکم دے سکتی ہے


📢 خلاصہ:

ایف آئی آر درج کروانا ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ اگر کوئی جرم ہو جائے تو فوری طور پر پولیس سے رجوع کریں۔ پولیس اگر ایف آئی آر درج نہ کرے تو اعلیٰ افسران یا عدالت کا دروازہ کھٹکھٹائیں۔ قانون نے ہر شہری کو تحفظ دیا ہے، بس ضرورت ہے اس سے واقفیت اور عمل کی۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Contact Form