Pakistan Penal Code Sections 342, 343 and 344. Punishment of Wrongful Confinement

Pakistan Penal Code Sections 342, 343 and 344. Punishment of Wrongful Confinement

 Pakistan Penal Code Sections 342, 343 and 344.

Punishment of Wrongful Confinement


حبسِ بے جا اور اسکی سزا

ہر مہذب معاشرے میں  انسان کی جان و مال کے ساتھ ساتھ اسکی شخصی آزادی کا تحفظ بھی ریاست کی ذمہ داریوں میں شامل قرار دیا گیا ہے۔ پاکستان میں بھی ہر    شہری کی شخصی آزادی کو  آئینی اور قانونی تحفظ حاصل ہے۔ آئین کی رو سےکسی شہری کو اسکی آزادی سے محروم نہیں کیا جائے گا سوائے اسکے کے قانون اسکی اجازت دے اور یہ کہ قانون کے تحت کسی گرفتار شخص کو جتنا جلدی ممکن ہو سکے گرفتاری کی وجوہ سے آگاہ کیا جائے گا اور اسے 24 گھنٹے کے اندر اندر متعلقہ مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ تعزیراتِ پاکستان بزکی دفعہ 340 کی رو سے اگر کسی شخص کی اسطرح مزاحمت بے جا کی جائے کہ اسکو مخصوص حدود سے باہر جانے سے روک دیا جائے تو کہا جائے گا کہ اس نے اس شخص کو حبسِ بیجا میں رکھا ہے۔ کسی پولیس آفیسر کی طرف سے قانون کے مطابق کسی کی گرفتاری حبسِ بے جا مے زمرے میں نہیں آتی تاہم کسی قانونی جواز کے   بغیر اسکا کسی کو حراست میں رکھنا حبسِ بے جا ہی ہوگا۔ کسی پبلک یا پرائیویٹ حراست میں رکھے گئے شخص کی رہائی کیلئے آئینِ پاکستان کے آرٹیکل 199 اور اسطرح  ضابطہ فوجداری کی دفعہ 491 کے تحت ہائی کورٹ میں یاضلع کے سیشن جج یا ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں درخواست دائر کی جاسکتی ہے جس پر عدالت کسی بھی ایسےزیرِحراست شخص کوبیلف کے ذریعے اصالتاً اپنے روبرو پیش کئے جانے کاحکم جاری کرتی ہے اور غیر قانونی طور پر محبوس رکھے جانے کی صورت میں اسے رہا کرنے کا حکم صادر کرتی ہے۔

حبسِ  بےجا کی سزا

تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 342 کی رو سے اگر کوئی شخص کسی کو حبس بے جامیں رکھے تو اس کو دونوں قسموں میں سے 

کسی بھی قسم کی سزا دی جائے  جس کی مدت ایک سال قید یا 3000 روپے جرمانہ یا دونوں سزائیں۔

3 (تین) یا زیادہ دنوں تک حبسِ بے جا میں رکھنے کی سزا:

تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 343 کی رو سے جو کوئی کسی شخص کو تین یا اس سے زیادہ دنوں تک حبسِ بے جا میں رکھے تو اسے دونوں 

قسموں میں سے کسی بھی قسم کی قید کی سزاء دی جائے گی جسکی مدت میعاد دو برس ہو سکتی ہے یا جرمانہ۔

حبسِ  بےجا میں10دن یا اس سے زیادہ رکھے جانے  کی سزا

اور اگر اسے دس دن یا اس سے زیادہ دنوں تک حبسِ بے جا میں رکھا جائے تو دفعہ 344 کی رو سے ایسی سزائے قید کی میعاد تین برس تک ہو سکتی ہے اور وہ جرمانے کا بھی مستوجب ہوگا۔

342. Punishment for wrongful confinement:

Whoever wrongfully confines any person, shall be punished with imprisonment of either description for, a term, which may extend to one year, or with fine which may extend to  139[three thousand rupees] 139 or with both.

343. Wrongful confinement for three or more days:

Whoever wrongfully confines any person, for three days or more, shall be punished with imprisonment of either description for a term, which may extend to two years, or with fine, or with both.

344. Wrongful confinement for ten or more days:

Whoever wrongfully confines any person for ten days or more, shall be punished with imprisonment of either description for a term, which may extend to three years, and shall also be liable to fine.

Post a Comment

Previous Post Next Post

Contact Form