عدالت میں وکالت نامہ کیا ہوتا ہے؟ مکمل گائیڈ
وکالت نامہ ایک ایسا قانونی دستاویز ہوتا ہے جس کے ذریعے کوئی شخص (موکل) کسی وکیل کو عدالت میں اپنے مقدمے کی پیروی کرنے، پیش ہونے اور قانونی کارروائی کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ یہ ایک بنیادی مگر نہایت اہم کاغذ ہوتا ہے جو کسی بھی سول، فوجداری یا دیگر قانونی کارروائی میں ضروری ہوتا ہے۔
وکالت نامہ کا مطلب اور اہمیت
وکالت نامہ دراصل "اختیار نامہ" (Power of Attorney) کی ایک مخصوص شکل ہے جو صرف عدالت میں وکیل کو نمائندگی کا اختیار دیتی ہے۔ اس کے بغیر کوئی وکیل عدالت میں کسی بھی فرد کی نمائندگی نہیں کر سکتا۔ یہ قانونی تقاضہ ہے کہ جب بھی کوئی شخص عدالت میں کسی مقدمے میں وکیل رکھتا ہے، تو وہ باقاعدہ وکالت نامہ جمع کراتا ہے تاکہ عدالت کو علم ہو کہ وکیل کو اس شخص کی طرف سے بات کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
وکالت نامہ کن مقاصد کے لیے استعمال ہوتا ہے؟
وکالت نامہ درج ذیل قانونی کارروائیوں کے لیے ضروری ہوتا ہے:
-
مقدمہ دائر کرنا یا جواب داخل کرنا
-
ضمانت کی درخواست دینا
-
اپیل، نظرثانی یا درخواست دائر کرنا
-
شہادتوں کی پیروی کرنا
-
قانونی دلائل دینا
-
تصفیہ یا صلح کرنا (اگر موکل نے خاص اجازت دی ہو)
وکالت نامہ کون جاری کرتا ہے؟
وکالت نامہ ہمیشہ موکل (Client) یعنی مقدمے کا اصل فریق جاری کرتا ہے، اور وہ اسے اپنے منتخب کردہ وکیل کے نام پر جاری کرتا ہے۔ ایک وکالت نامے میں ایک یا ایک سے زائد وکلا کا نام بھی درج ہو سکتا ہے۔
وکالت نامہ کی اقسام
-
عمومی وکالت نامہ (General Power of Attorney in Court Cases):
وکیل کو مکمل اختیار دیا جاتا ہے کہ وہ موکل کی طرف سے تمام عدالتوں میں کارروائی کرے۔ -
مخصوص وکالت نامہ (Special Power of Attorney):
وکیل کو صرف مخصوص کارروائی جیسے ضمانت، صلح یا صرف ایک مقدمے میں نمائندگی کا اختیار دیا جاتا ہے۔
وکالت نامہ کیسے بنایا جاتا ہے؟
1. فارم حاصل کرنا:
عدالت کے متعلقہ کاتب سے وکالت نامہ کا فارم حاصل کیا جاتا ہے۔ بیشتر وکالت نامے ایک مقررہ سٹیمپ پیپر (عمومی طور پر 10 روپے یا 50 روپے کا) پر لکھے جاتے ہیں۔
2. تفصیلات درج کرنا:
موکل اور وکیل کا نام، پتہ، مقدمے کی نوعیت اور عدالت کا نام درج کیا جاتا ہے۔ اگر کوئی مخصوص اختیار دینا ہو، جیسے صلح کا، تو وہ الگ سے لکھا جاتا ہے۔
3. دستخط یا انگوٹھا:
موکل اپنے دستخط یا انگوٹھا لگاتا ہے، جو کہ بعض اوقات thumb impression کے ساتھ نادرا کا شناختی کارڈ بھی منسلک کیا جاتا ہے۔
4. وکیل کی تصدیق:
وکیل اس وکالت نامہ کو دستخط کر کے قبول کرتا ہے۔
5. بار ایسوسی ایشن میں اندراج:
بعض عدالتوں میں وکالت نامہ کی ایک نقل بار ایسوسی ایشن میں بھی جمع کروائی جاتی ہے۔
6. عدالت میں داخل کرنا:
مکمل وکالت نامہ مقدمے کے ساتھ عدالت میں داخل کیا جاتا ہے اور عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنتا ہے۔
وکالت نامے کی معیاد (مدت)
وکالت نامہ اُس وقت تک مؤثر رہتا ہے جب تک:
-
مقدمہ ختم نہ ہو جائے
-
موکل وکیل کو معزول نہ کر دے
-
وکیل خود دستبردار نہ ہو جائے
-
یا وکیل یا موکل کا انتقال نہ ہو جائے (سوائے کچھ مخصوص حالات کے)
وکالت نامہ منسوخ کیسے کیا جاتا ہے؟
اگر موکل کسی وجہ سے وکیل کی خدمات ختم کرنا چاہے تو وہ "منسوخی وکالت نامہ" (Revocation of Vakalatnama) لکھ کر عدالت میں جمع کروا سکتا ہے اور اس کی نقل وکیل کو بھی دی جاتی ہے۔
اہم قانونی نکات
-
وکالت نامہ ایک قانونی معاہدہ ہوتا ہے، اس میں جھوٹ یا غلط بیانی جرم کے زمرے میں آتی ہے۔
-
وکیل صرف اسی حد تک کارروائی کر سکتا ہے جس حد تک اسے موکل نے اجازت دی ہو۔
-
وکالت نامے میں واضح لکھا جاتا ہے کہ آیا وکیل کو صلح یا تصفیہ کرنے کا اختیار حاصل ہے یا نہیں۔
نتیجہ
وکالت نامہ عدالت میں مقدمہ چلانے کا بنیادی ذریعہ ہے، جو وکیل کو قانونی اختیار دیتا ہے کہ وہ کسی دوسرے فرد کی نمائندگی کرے۔ ہر شخص کو یہ جاننا ضروری ہے کہ وکالت نامہ کب، کیسے، اور کن حدود میں استعمال ہوتا ہے، تاکہ قانونی کارروائی میں کسی قسم کی پیچیدگی یا غلط فہمی سے بچا جا سکے۔