ناقابل ضمانت جرم میں ضمانت کیسے حاصل کریں؟ | دفعہ 497 سی آر پی سی کی تفصیل

ناقابل ضمانت جرم میں ضمانت کیسے حاصل کریں؟ | دفعہ 497 سی آر پی سی کی تفصیل

ناقابل ضمانت جرم میں ضمانت کیسے حاصل کریں؟ | دفعہ 497 سی آر پی سی کی تفصیل
ناقابلِ ضمانت جرم میں ضمانت کیسے حاصل کی جا سکتی ہے؟ | دفعہ 497 کے تحت قانونی نکات

السلام علیکم قارئین! آج کی اس پوسٹ میں ہم بات کریں گے کہ اگر کسی شخص پر ناقابلِ ضمانت جرم کا الزام ہو تو کیا وہ ضمانت حاصل کر سکتا ہے؟ پاکستان میں آئین ہر شہری کو آزادی اور بنیادی حقوق فراہم کرتا ہے لیکن بعض اوقات سنگین الزامات کی وجہ سے ملزم کو فوری ضمانت نہیں ملتی۔ تاہم، کچھ مخصوص حالات میں عدالت ناقابلِ ضمانت جرم میں بھی ضمانت دے سکتی ہے۔

ناقابلِ ضمانت جرم اور اس کی قانونی حیثیت:

عام طور پر، ناقابلِ ضمانت جرم میں پولیس کو اختیار ہوتا ہے کہ وہ ملزم کو گرفتار کرے، اور ضمانت کا فیصلہ عدالت کے پاس ہوتا ہے۔ مگر دفعہ 497 کے تحت کچھ شرائط ایسی ہیں جن کے پورا ہونے پر ملزم کو ضمانت دی جا سکتی ہے۔

وہ شرائط جن میں ضمانت دی جا سکتی ہے:

1️⃣ سزا کی نوعیت: اگر جرم ناقابلِ ضمانت ہو لیکن اس کی سزا قید اور جرمانے تک محدود ہو، تو عدالت ضمانت دے سکتی ہے۔
2️⃣ غلط دفعات کا اندراج: اگر ایف آئی آر میں لگائی گئی دفعات ناقابلِ ضمانت ہیں، مگر حقیقت میں جرم قابلِ ضمانت ہے، تو ملزم ضمانت حاصل کر سکتا ہے۔
3️⃣ ممنوعہ کلاز کی عدم موجودگی: اگر لگائے گئے الزامات میں ممنوعہ دفعات شامل نہ ہوں، تو بھی ضمانت ممکن ہے۔
4️⃣ ملزم کا کرمنل ریکارڈ: اگر ملزم کا پہلے سے کوئی مجرمانہ ریکارڈ نہ ہو، تو عدالت اسے ضمانت پر رہا کر سکتی ہے۔
5️⃣ شک و شبہات: اگر مقدمے میں شک و شبہات پائے جائیں یا ملزم کی شناخت مشکوک ہو، تو ضمانت دی جا سکتی ہے۔
6️⃣ ٹرائل میں تاخیر: اگر پراسیکیوشن دو سال کے اندر مقدمہ مکمل نہ کرے، تو ملزم کو ضمانت دی جا سکتی ہے، چاہے جرم کتنا ہی سنگین کیوں نہ ہو۔
7️⃣ ملزم کا غیر واضح کردار: اگر مقدمے میں ملزم کا کردار واضح نہ ہو، تو بھی اسے ضمانت دی جا سکتی ہے۔
8️⃣ ذاتی دشمنی کا عنصر: اگر ثابت ہو جائے کہ مقدمہ ذاتی دشمنی یا رنجش کا نتیجہ ہے، تو عدالت ضمانت دے سکتی ہے۔
9️⃣ ایف آئی آر میں تاخیر: اگر ایف آئی آر تاخیر سے درج کی گئی ہو، تو بھی ملزم کو ضمانت مل سکتی ہے۔
🔟 نامزدگی کے بغیر گرفتاری: اگر ملزم کا نام ایف آئی آر میں نہیں تھا، مگر بعد میں چالان میں شامل کر دیا گیا، تو ضمانت ممکن ہے۔
1️⃣1️⃣ نابالغ ملزم: اگر ملزم نابالغ ہو، تو اسے ضمانت کا حق حاصل ہوتا ہے۔
1️⃣2️⃣ خواتین: حاملہ یا دودھ پلانے والی ماں کو بھی قانون کے مطابق ضمانت دی جا سکتی ہے۔
1️⃣3️⃣ بیماری کی صورت میں: اگر ملزم شدید بیمار ہو، تو طبی بنیادوں پر ضمانت دی جا سکتی ہے۔
1️⃣4️⃣ ذہنی معذوری: اگر ملزم پاگل یا ذہنی مریض ہو، تو عدالت اسے ضمانت دے سکتی ہے۔

نتیجہ:

ان تمام نکات کو مدنظر رکھتے ہوئے، اگر آپ یا آپ کے کسی جاننے والے کو ناقابلِ ضمانت جرم میں ضمانت درکار ہو، تو ایک تجربہ کار وکیل سے مشورہ ضرور کریں۔ قانون آپ کے حقوق کی حفاظت کرتا ہے اور ہر ملزم کو ایک منصفانہ موقع فراہم کرتا ہے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Contact Form