The procedure of Police Investigation in Urdu
ضابطہ فوجداری کے تحت تفتیش کا طریقہ کار
تفتیش کسے کہتے ہیں؟
ضابطہ فوجداری کی دفعہ 4 (ایل) کے مطابق تفتیش سے مراد اِس ضابطہ کے تحت آنے والی وہ تمام کاروائیاں ہیں جو کہ پولیس افسر یا مجسٹریٹ کی طرف سے با اختیار شخص شہادت جمع کرنے کے لئے عمل میں لاتا ہے۔
جرائم قابلِ دست اندازی پولیس اور ناقابلِ دست اندازی پولیس میں تفتیش کا طریقہ کار
ضابطہ فوجداری کی دفعہ 155 کی رُو سے کوئی بھی پولیس افسر کسی بھی ناقابلِ دست اندازی پولیس جرم میں مجاز مجسٹریٹ کے حکم کے بغیر تفتیش شروع نہیں کرسکتا۔ البتہ156 کی رُو سے جرائم قابلِ دست اندازی پولیس میں تھانے کا انچارج مجسٹریٹ کے حکم کے بغیر ایسے جرم
کی کسی بھی اطلاع پر ملزم کو گرفتار کرنے اور از خود تفتیش شروع کرنے کا مجاز ہوتا ہے۔ اسی طرح جرم قابلِ دست اندازی پولیس کی تفتیش کے دوران کسی ناقابلِ دست اندازی پولیس جرم کی تفتیش بھی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔ دفعہ 155کی رو سے مجسٹریٹ کے حکم کے بعد جرائم ناقابلِ دست اندازی پولیس تفتیش سے متعلق وہی اختیار استعمال کرسکتی ہے جو اسے جرائم قابلِ دست اندازی پولیس کی صورت میں حاصل ہوتے ہیں۔ البتہ بلاوارنٹ کسی کو گرفتار نہیں کر سکتی۔
تفتیش کا طریقہ
ضابطہ فوجداری کی دفعہ 157 کے تحت اگر کسی موصولہ اطلاع پر کسی اور طریقے سے اس گما ن کی معقول وجہ موجود ہو کہ کسی ایسے جرم کا ارتکاب ہوا ہے جس کی تفتیش کا اختیار دفعہ 156 کے تحت پولیس انچارج کو حاصل ہے تو ضروری ہے کہ وہ مجاز مجسٹریٹ کو اس کی رپورٹ کرکے بذاتِ خود موقع واردات پر جائے یاکسی مجاز ماتحت عہدیدار کو اس کے لئے متعین کرے تاکہ وہ مقدمہ کے واقعات و حالات کی تفتیش کرے۔ اگر ضروری سمجھے تو مجرم کا سراغ لگانے اور اسے گرفتار کرنے کی تدبیر عمل میں لائے۔ اس مقصدکے لئے تفتیس کنندہ افسر زیرِ تفتیش کیس کے اصل حقائق معلوم کرنے کے لئے موقع واردات پر جا کر مشتبہ شخص اور گواہاں کے بیانا ت قلمبند کرنے اور مشتبہ شخص کی گرفتاری عمل میں لانے کے علاوہ حالاتِ جرم اور تفتیش سے متعلقہ دیگر اشیاء قبضہ میں لیتا ہے۔ اس سلسلے میں دفعہ 160 ضابطہ فوجداری کے تحت تفتیش کنند ہ پولیس افسر اس بات کا بھی مجاز ہے کہ تحریری حکم کے ذریعے اس پولیس اسٹیشن یا کسی متصل پولیس اسٹیشن کی حدود کے اندر رہائش مذیر کسی ایسے شخص کو اپنے روبرو طلب کرے جو وقوعہ یا جُرم کے حالات سے واقف معلوم ہو اور اس شخص کے لئے لازم ہے کہ اُسے جب بھی بلایا جائے حاضر ہو تاکہ اُس کا بیان قلمبند کیا جاسکے۔
basic pakistani laws in urdu,code of criminal procedure 1898,criminal procedure code,criminal procedure code 1973,criminal procedure code 1898,code of criminal procedure,crpc 1898,police investigation,criminal law,section 160 code of criminal procedure 1898,section 155 code of criminal procedure 1898,criminal procedure code 1898 chapter 1 lecture in urdu,criminal case investigation new procedure,criminal procedure code lecture in hindi,investigation,police,laws,law Legal
#Basic_Pakistani_Laws_in_Urdu