Story of My First Civil Suit
قارئین جب میں نے وکالت شروع کی تو میرے پاس ایک سول کیس آیا تھا مخالف پارٹی نے ایک ایسا سینئر وکیل کر لیا جو دیوانی کے مشہور وکیل تھے ۔
میں گھبراگیا ۔
میں کیس کی فائل اپنے استادِ محترم کے پاس لے گیا اور ان سے گذارش کی کے اب یہ مقدمہ وہ لڑیں کیو ں کہ اب اس میں دیوانی کے مشہور وکیل دوسری طرف سے ہیں۔انہو ں نے مسکرا کے مجھے دیکھا اور بولے "کیا ان وکیل صاحب کے پاس کوئی اور ڈگری جو تمہارے پاس نہیں؟وہ بھی ایل ایل بی پاس ہیں اورآپ بھی"انہوں نے مجھے کہا کہ یہ مقدمہ تم لڑ سکتے ہو اور تم ہی لڑو گے ۔مجھے حوصلہ ملا ۔
میں فائل لے کر سیدھا لائبریری چلا گیا اور کیس کی تیاری شروع کر دی ۔تب میرے پاس اہم یہی کیس تھا۔میں روزانہ لائبریری چلا جاتا اور رولنگز تلاش کرتا رہتا۔ اس طرح میں کیس لاز اور رولنگز تلاش کرنا سیکھ گیا ۔تقریباً 6 ماہ کے بعد کیس میں بحث ہوئی ۔وہ سینئر وکیل صاحب مجھے جونیئر ہی سمجھ رہے تھے مگر میں نے 6 ماہ کی محنت میں کوئی متعلقہ رولنگز نہیں چھوڑی تھیں۔
مختصر یہ کہ میں وہ کیس جیت گیا ۔
تب مجھے ایک بات سمجھ آئی وکالت میں کوئی وکیل بڑا یا چھوٹا نہیں ہوتا ۔بڑا وکیل وہی ہے جس نے اپنا کیس بھر پور طریقے سے تیار کیا ہو ۔ بعد میں میں جب ایک دن لائبریری گیا تو مجھے وہی سینئر مشہور وکیل ملے انہو ں نے مجھے خوشی سے گلے لگایا اور میرے کاندھے پر تھپکی دی اور پکارتے ہوئے فرمایا کہ اُن کو میری بحث سن کے خوشی ہوئی۔
انہو ں نے مجھے کیس جیتنے پے مبارکباد بھی دی۔ اس کیس سے مجھے رولنگز تلاش کر کے نوٹ کرنے کی عادت پڑی ۔ میں اپنے استاد کا بھی شکرگزار ہوں۔
اگر وہ اُس دن میرا کیس لینے سے انکار نہ کرتے تو میں شاید اس اسٹیج پے کبھی نہ ہوتا۔ناظرین میں یہاں پر ایک کام کی بات بتاتا جاؤں کہ ججز اور سینئر وکلاء کا احترم بہت ضروری ہے ۔
اس کے بنا آپ ترقی نہیں کرسکتے مگر کسی بھی سینئر یا مشہور وکیل سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں آپ اپنا کیس بھرپور تیار کریں ۔ انشاءاللہ ضرور کامیاب ہونگے۔ ایک اور بات وہ یہ کہ وکیل کی قابلیت اس
کےعلم پر منحصر ہے۔ جتنا آپکا علم وسیع ہوگا آپ اتنے ہی کامیاب ہوں گے۔
Tags
Legal Articles