زرعی زمین کی تقسیم – مکمل قانونی عمل
پاکستان میں زرعی زمین کی تقسیم (Partition of Agricultural Land) مشترکہ ملکیت یا وراثتی زمین کو شریکین (جیسے وارثین، شراکت داروں) میں قانونی طور پر بانٹنے کا عمل ہے۔ یہ صوبائی لینڈ ریونیو ایکٹس (مثلاً پنجاب لینڈ ریونیو ایکٹ، 1967؛ سندھ لینڈ ریونیو ایکٹ، 1967؛ اور کے پی کے، بلوچستان میں مساوی قوانین) کے تحت ہوتا ہے، جو ویسٹ پاکستان لینڈ ریونیو ایکٹ، 1967 پر مبنی ہیں۔ یہ عمل ریونیو ریکارڈز جیسے جامع بندی اور انتقال کو اپ ڈیٹ کرتے ہوئے انفرادی حصوں کی تقسیم کرتا ہے۔ ریونیو حکام جیسے پٹواری (سندھ میں ٹپیدار)، تحصیلدار، اور بورڈ آف ریونیو اسے سنبھالتے ہیں۔ اگر تنازعات ہوں تو پارٹیشن ایکٹ، 1893 یا متعلقہ سیکشنز کے تحت ریونیو یا سول کورٹس میں جاتا ہے۔
عمل باہمی (پرائیویٹ) یا درخواست کے ذریعے ہو سکتا ہے۔ سادہ کیسز میں 3-6 ماہ لگتے ہیں، لیکن متنازعہ کیسز سالوں لگ سکتے ہیں۔ لاگت میں درخواست اور سروے کی فیس (500-5000 روپے) شامل ہے، اور اگر رجسٹریشن ہو تو سٹیمپ ڈیوٹی۔
ضروری دستاویزات
- تمام شریکین کے CNIC کی کاپیاں۔
- جامع بندی/فرد (ملکیت کا ریکارڈ) جو مشترکہ ملکیت دکھائے۔
- شجرہ نسب (وراثتی کیسز کے لیے)۔
- خسرہ گرداوری (قبضہ کی تفصیلات)۔
- پچھلے انتقال/میوٹیشن ریکارڈز۔
- شریکین کے حلف نامے یا رضامندی خطوط (اگر باہمی ہو)۔
- موت کے سرٹیفکیٹ اور وراثتی سرٹیفکیٹ (وراثتی تقسیم کے لیے)۔
- سروے نقشے (شجرہ) اگر دستیاب ہوں۔
مرحلہ وار قانونی عمل
- درخواست کا آغاز (سیکشن 135): کوئی شریک ریونیو افسر (تحصیلدار/اسسٹنٹ کلکٹر گریڈ-I) کو تقسیم کی درخواست دے، حصوں اور جائیداد کی تفصیلات بیان کرے۔ پرائیویٹ تقسیم کے لیے پٹواری کو 3 ماہ میں رپورٹ کریں۔
- عوامی نوٹس اور اعتراضات (سیکشن 137): افسر تمام شریکین کو نوٹس جاری کرے اور عوامی اعلان کرے۔ اعتراضات 30 دن میں درج ہوں؛ اگر نہیں تو آگے بڑھیں۔
- تحقیقات اور تصدیق (سیکشنز 140-142): افسر تحقیقات کرے، ٹائٹل، حصے اور تنازعات کی تصدیق کرے۔ پٹواری سے فیلڈ سروے (نشان دہی) کروائیں تاکہ حدود اور قدر کی جانچ ہو۔ ٹائٹل تنازعات یہاں حل ہوں یا کورٹ ریفر کریں۔
- تقسیم کا طریقہ (سیکشن 140): جسمانی تقسیم (حصوں پر مبنی، قابل کاشت پلاٹ یقینی بنائیں) یا معاوضہ اگر غیر مساوی ہو۔ رکاوٹیں اگر تقسیم تکلیف دہ یا غیر معاشی ہو (سیکشن 136)۔
- منظوری اور تقسیم کا دستاویز (سیکشن 145): افسر منظوری دے اور تحریری دستاویز تیار کرے جس میں الاٹمنٹس کی تفصیل ہو، فریقین دستخط کریں۔ گرداوری اور جامع بندی اپ ڈیٹ کریں۔
- قبضہ کی فراہمی (سیکشن 146): الاٹ شدہ حصوں کا قبضہ دیں۔ اگر مزاحمت ہو تو ریونیو حکام سے نفاذ کروائیں۔
- میوٹیشن اور ریکارڈ اپ ڈیٹ: میوٹیشن رجسٹر میں تبدیلیاں درج کریں۔ شفافیت کے لیے جلسہ عام میں تصدیق کریں۔
- اپیل اور جائزہ (سیکشنز 161-164): فیصلوں پر 30-60 دن میں اعلیٰ ریونیو حکام (کلکٹر، کمشنر) کو اپیل کریں۔ حتمی اپیل بورڈ آف ریونیو کو۔
صوبائی فرق
- پنجاب: پنجاب لینڈ ریکارڈز اتھارٹی (PLRA) کے ذریعے؛ آن لائن ڈیجیٹل عمل دستیاب۔ اسلامی وراثت پر مساوی تقسیم پر زور۔
- سندھ: سندھ لینڈ ریونیو ایکٹ کے تحت؛ ٹپیدار پٹواری کی جگہ۔ اسسٹنٹ کمشنر منظوری دے؛ آبپاشی حصوں پر زور۔
- کے پی کے: ویسٹ پاکستان لینڈ ریونیو ایکٹ کے ساتھ ترامیم (مثلاً 2014 ایکٹ سے ڈیجیٹل ریکارڈز)۔ روایتی دوبارہ تقسیم کی اجازت (سیکشن 149)۔
- بلوچستان: مساوی فریم ورک؛ قبائلی نظام کی وجہ سے کم رسمی۔ بلوچستان ٹیننسی آرڈیننس ٹیننٹ حقوق کو تقسیم میں متاثر کرتا ہے۔
عام مسائل اور حل
| مسئلہ | تفصیل | حل |
|---|---|---|
| حصوں پر تنازعات | وراثتی جھگڑے یا غیر مساوی معیار۔ | ریونیو کورٹ یا سول سوٹ سے حل۔ |
| سروے میں تاخیر | پٹواری کا بوجھ یا اعتراضات۔ | تحصیلدار کو ایسکلیٹ کریں؛ پنجاب/کے پی کے میں ڈیجیٹل پورٹل استعمال کریں۔ |
| غیر معاشی تقسیم | چھوٹے پلاٹ ناقابل کاشت۔ | معاوضہ یا مشترکہ مینجمنٹ منتخب کریں (سیکشن 136)۔ |
| تجاوزات | تقسیم کے بعد قبضہ مسائل۔ | سیکشن 146 کے تحت نفاذ کی درخواست۔ |
