پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا)کی ذمہ داریاں

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا)کی ذمہ داریاں

پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا)کی ذمہ داریاں
  1. تعارف

  2. قانونی پس منظر اور قیام کا مقصد

  3. تنظیمی ساخت (Organizational Structure)

  4. اہم ذمہ داریاںلائسنسنگ

    • ضابطہ اخلاق (Code of Conduct) کی تیاری و نفاذ

    • مانیٹرنگ اور نگرانی

    • شکایات کا ازالہ

    • سزائیں اور جرمانے

    • عوامی آگاہی مہمات

  5. ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل میڈیا میں پیمرا کا کردار

  6. چیلنجز اور تنقید

  7. بین الاقوامی تقابلی جائزہ

  8. تجاویز اور بہتری کے اقدامات

  9. نتیجہ


1. تعارف

پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا (ٹی وی، ریڈیو، کیبل اور سٹلائٹ براڈکاسٹ) کے تیزی سے پھیلاؤ نے ضرورت پیدا کی کہ ایک ایسا ادارہ تشکیل دیا جائے جو اس میڈیا کو ضابطے میں رکھ سکے، معیارات مقرر کرے، عوامی مفاد کا تحفظ کرے اور غیر ذمہ دارانہ یا غیر اخلاقی نشریات کی روک تھام کرے۔ پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) اسی ضرورت کے تحت 2002ء میں قائم کی گئی۔

پیمرا کا بنیادی مقصد پاکستان میں الیکٹرانک میڈیا کو ایک منظم، شفاف اور جواب دہ نظام کے تحت چلانا ہے تاکہ نہ صرف آزادیِ اظہار برقرار رہے بلکہ قومی مفاد، ثقافتی اقدار اور سماجی ہم آہنگی بھی متاثر نہ ہو۔


2. قانونی پس منظر اور قیام کا مقصد

پیمرا کا قیام پیمرا آرڈیننس 2002 کے تحت عمل میں آیا۔ اس قانون کا مقصد:

  • الیکٹرانک میڈیا کے لائسنس جاری کرنا اور ان کی تجدید کرنا

  • میڈیا کے معیار اور مواد کے لیے ضابطہ اخلاق طے کرنا

  • مواد میں مذہبی، لسانی یا نسلی منافرت کی حوصلہ شکنی کرنا

  • عوام کو معیاری تفریح، معلومات اور تعلیم فراہم کرنے والے مواد کی حوصلہ افزائی کرنا

2007ء، 2012ء، 2015ء اور بعد میں کئی ترامیم کے ذریعے پیمرا کے اختیارات میں تبدیلیاں آئیں، جن میں لائسنس کی اقسام، جرمانوں کا طریقہ، اور ایگزیکٹو اتھارٹی کی حدود شامل ہیں۔


3. تنظیمی ساخت

پیمرا کی ساخت درج ذیل اہم حصوں پر مشتمل ہے:

  • چئیرمین: صدرِ پاکستان کی منظوری سے مقرر کیا جاتا ہے، اور اتھارٹی کا سربراہ ہوتا ہے۔

  • اتھارٹی کے اراکین: چار صوبوں، وفاقی حکومت، اور ایک نجی شعبے کے نمائندے شامل ہوتے ہیں۔

  • ڈائریکٹوریٹس: مختلف محکمے جیسے لائسنسنگ، مانیٹرنگ، قانونی امور، پالیسی و تحقیق، اور فنانس۔

  • ریجنل آفسز: مختلف صوبائی دارالحکومتوں اور بڑے شہروں میں قائم، تاکہ مقامی سطح پر مانیٹرنگ اور نفاذ کیا جا سکے۔


4. اہم ذمہ داریاں

4.1 لائسنسنگ

پیمرا کی اولین ذمہ داری مختلف اقسام کے الیکٹرانک میڈیا لائسنس جاری کرنا ہے، جیسے:

  • ٹی وی چینلز (نیوز، انٹرٹینمنٹ، ریجنل)

  • ایف ایم ریڈیو

  • کیبل ٹی وی آپریٹرز

  • سٹلائٹ اور IPTV سروسز
    لائسنس کے لیے درخواست، فیس، تکنیکی اور مالی اہلیت کا جائزہ لیا جاتا ہے۔

4.2 ضابطہ اخلاق کی تیاری و نفاذ

پیمرا نے ضابطہ اخلاق براے میڈیا براڈکاسٹ 2015 جاری کیا جس میں:

  • خبریں درست اور متوازن ہونی چاہئیں

  • نفرت انگیز تقاریر ممنوع

  • بچوں کے لیے نامناسب مواد کی نشریات ممنوع

  • فحش یا غیر اخلاقی مواد پر پابندی

4.3 مانیٹرنگ اور نگرانی

پیمرا جدید مانیٹرنگ سسٹمز کے ذریعے:

  • 24/7 ٹی وی اور ریڈیو چینلز کا مواد دیکھتا ہے

  • غیر قانونی یا بغیر لائسنس نشریات کا پتہ لگاتا ہے

  • خلاف ورزیوں پر نوٹس جاری کرتا ہے

4.4 شکایات کا ازالہ

عوام آن لائن، ٹیلیفون یا خط کے ذریعے شکایات درج کرا سکتے ہیں۔ پیمرا ان شکایات کو:

  • ابتدائی اسکریننگ

  • فیکٹ فائنڈنگ

  • چینل یا آپریٹر سے وضاحت طلبی

  • ضرورت پڑنے پر سزا یا جرمانہ

4.5 سزائیں اور جرمانے

پیمرا قانون کی خلاف ورزی پر:

  • جرمانہ (لاکھوں سے کروڑوں روپے تک)

  • لائسنس معطلی یا منسوخی

  • سامان ضبطی

4.6 عوامی آگاہی مہمات

پیمرا سماجی مسائل جیسے دہشت گردی کی روک تھام، COVID-19 احتیاط، ٹریفک قوانین کی آگاہی وغیرہ پر میڈیا کے ذریعے مہمات چلاتا ہے۔


5. ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل میڈیا میں پیمرا کا کردار

ڈیجیٹل دور میں پیمرا کو نئی چیلنجز کا سامنا ہے، جیسے:

  • او ٹی ٹی پلیٹ فارمز (Netflix, YouTube) کا مواد

  • سوشل میڈیا ویڈیوز کی نگرانی

  • غیر قانونی IPTV سروسز
    پیمرا نے ان چیلنجز کے لیے پالیسی فریم ورک پر کام شروع کیا ہے۔


6. چیلنجز اور تنقید

پیمرا کو مختلف حلقوں سے تنقید کا سامنا ہے:

  • میڈیا ہاؤسز کا الزام کہ پیمرا آزادیِ صحافت محدود کرتا ہے

  • تکنیکی لحاظ سے جدید پلیٹ فارمز کی نگرانی میں دشواری

  • سیاسی دباؤ کے الزامات

  • عملے اور وسائل کی کمی


7. بین الاقوامی تقابلی جائزہ

دنیا کے مختلف ممالک میں اسی طرز کے ادارے کام کرتے ہیں، جیسے:

  • Ofcom (UK)

  • FCC (USA)

  • TRAI (India)
    ان اداروں کا کردار بھی لائسنسنگ، نگرانی اور ضابطہ اخلاق کے نفاذ پر مبنی ہے، تاہم پاکستان میں میڈیا کی سیاسی حساسیت کے باعث پیمرا کو زیادہ دباؤ کا سامنا رہتا ہے۔


8. تجاویز اور بہتری کے اقدامات

  • ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن

  • لائسنسنگ کا شفاف طریقہ

  • خودمختار حیثیت میں فیصلہ سازی

  • میڈیا اور پیمرا کے درمیان بامعنی مکالمہ

  • سوشل میڈیا ریگولیشن کا جامع فریم ورک


9. نتیجہ

پیمرا پاکستان کے الیکٹرانک میڈیا کا مرکزی ریگولیٹری ادارہ ہے جو آزاد اور ذمہ دار میڈیا کے فروغ، عوامی مفاد کے تحفظ، اور ملکی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کام کرتا ہے۔ تاہم، بدلتے ہوئے تکنیکی اور سیاسی ماحول میں اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی پالیسیز اور آپریشنز کو مزید شفاف، جدید اور غیر جانبدار بنائے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Contact Form