پاکستان میں ضمانت قبل از گرفتاری کا قانونی طریقہ – مکمل اور آسان گائیڈ

پاکستان میں ضمانت قبل از گرفتاری کا قانونی طریقہ – مکمل اور آسان گائیڈ

پاکستان میں ضمانت قبل از گرفتاری کا قانونی طریقہ – مکمل اور آسان گائیڈ

پاکستان میں ضمانت قبل از گرفتاری کا قانونی طریقہ – مکمل اور آسان گائیڈ


قانونی تعریف:
⚖️ متعلقہ دفعات:
📌 کون سی عدالت میں درخواست دی جاتی ہے؟
📝 درخواست میں شامل نکات:
📂 ضروری دستاویزات:
🧑‍⚖️ عدالتی کارروائی کا طریقہ:
🔐 عدالت کن بنیادوں پر ضمانت دیتی ہے؟
ضمانت کب نہیں ملتی؟
درخواست پر فیصلہ کتنے دن میں ہوتا ہے؟
🧾 ضمانت کے ساتھ شرائط:
نتیجہ:
📌 اہم قانونی مشورہ:

پاکستان میں جب کسی شخص کے خلاف ایف آئی آر درج ہو جائے، اور اسے خدشہ ہو کہ پولیس اسے گرفتار کر لے گی، تو وہ ضمانت قبل از گرفتاری (Pre-Arrest Bail) کے لیے عدالت سے رجوع کر سکتا ہے۔ یہ قانونی تحفظ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ کسی بے گناہ شخص کو بلاوجہ گرفتار نہ کیا جائے۔

ضمانت قبل از گرفتاری ایک عارضی حفاظتی حکم ہے جو عدالت ملزم کو دیتی ہے تاکہ وہ گرفتاری سے پہلے اپنی صفائی پیش کر سکے۔

  • ضابطہ فوجداری 1898 (CrPC): دفعہ 498

  • تعزیرات پاکستان (PPC): متعلقہ جرم کی دفعہ (مثلاً دفعہ 406، 489-F وغیرہ)

  1. سیشن کورٹ (Additional Sessions Judge)

  2. اگر سیشن کورٹ درخواست خارج کر دے، تو اپیل ہائیکورٹ میں کی جا سکتی ہے۔

درخواست ضمانت میں درج ذیل نکات شامل ہوتے ہیں:

  • ایف آئی آر نمبر اور تھانہ

  • جرم کی نوعیت

  • گرفتاری کا خدشہ

  • درخواست گزار کی بے گناہی کی تفصیل

  • عدالت سے استدعا کہ گرفتاری سے تحفظ دیا جائے

  • ایف آئی آر کی نقل

  • شناختی کارڈ کی کاپی

  • کسی بھی گواہ کے بیانات (اگر ہوں)

  • وکیل کی وکالت نامہ

  • عدالت فیس (چند سو روپے)

  1. وکیل عدالت میں درخواست ضمانت دائر کرتا ہے

  2. عدالت ابتدائی طور پر عبوری ضمانت (Interim Bail) دیتی ہے

  3. پولیس کو نوٹس جاری ہوتا ہے

  4. فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت حتمی فیصلہ دیتی ہے

  • مقدمہ جھوٹا یا بدنیتی پر مبنی ہو

  • درخواست گزار کا کریمنل ریکارڈ نہ ہو

  • گرفتاری کا مقصد صرف ہراساں کرنا ہو

  • کیس شک کی بنیاد پر درج کیا گیا ہو

  • پولیس کا رویہ ظالمانہ ہو

  • اگر جرم ناقابلِ ضمانت ہو جیسے قتل، دہشتگردی

  • اگر ملزم پہلے سے مفرور ہو

  • اگر ملزم کے خلاف سخت شواہد ہوں

  • اگر جرم انتہائی سنگین نوعیت کا ہو

عام طور پر 7 سے 15 دن میں فیصلہ ہو جاتا ہے۔ عبوری ضمانت اسی دوران جاری رہتی ہے۔

  • عدالت میں حاضری لازم

  • تفتیش میں مکمل تعاون

  • اگر عدالت بلائے تو غیر حاضر نہ ہو

  • بعض اوقات ضمانتی بانڈ جمع کروانا پڑتا ہے (مثلاً 50,000 یا 100,000 روپے)

ضمانت قبل از گرفتاری پاکستانی آئین اور قانون کے تحت ہر شہری کا بنیادی حق ہے، بشرطیکہ وہ اس کا غلط استعمال نہ کرے۔ اگر آپ کے خلاف جھوٹا مقدمہ ہو یا گرفتاری کا خطرہ ہو، تو فوری طور پر مستند وکیل سے رجوع کریں اور عدالت میں اپنی ضمانت کی درخواست دیں۔

ہمیشہ وکالت نامہ کے ساتھ ایک تجربہ کار کریمنل وکیل سے رجوع کریں تاکہ درخواست مضبوط انداز میں عدالت کے سامنے پیش کی جائے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Contact Form