What is Indus Water Treaty?سندھ طاس معاہدہ 1960 - پاکستان اور بھارت کے درمیان دریاؤں کی تقسیم، اہم نکات، پس منظر، تنازعات اور موجودہ حیثیت | مکمل تفصیل

What is Indus Water Treaty?سندھ طاس معاہدہ 1960 - پاکستان اور بھارت کے درمیان دریاؤں کی تقسیم، اہم نکات، پس منظر، تنازعات اور موجودہ حیثیت | مکمل تفصیل

 

📜 سندھ طاس معاہدہ کیا ہے؟

سندھ طاس معاہدہ (Indus Waters Treaty) 19 ستمبر 1960ء کو پاکستان اور بھارت کے درمیان طے پایا۔ اس معاہدے کی وساطت سے دونوں ملکوں نے دریاۓ سندھ کے پانی کی تقسیم کے اصول طے کیے۔ یہ معاہدہ ورلڈ بینک کی نگرانی اور ثالثی میں ہوا۔


🤝 معاہدے کے فریقین:

  1. 🇵🇰 پاکستان (اس وقت کے صدر: ایوب خان)

  2. 🇮🇳 بھارت (اس وقت کے وزیرِاعظم: جواہر لال نہرو)

  3. 🌐 عالمی بینک (ورلڈ بینک) بطور ضامن و ثالث


🌊 معاہدے کے تحت دریا:

کل 6 دریا شامل ہیں:

مغربی دریا (پاکستان کو دئیے گئے):

  1. سندھ (Indus)

  2. جہلم (Jhelum)

  3. چناب (Chenab)

مشرقی دریا (بھارت کو دئیے گئے):

  1. راوی (Ravi)

  2. بیاس (Beas)

  3. ستلج (Sutlej)


📑 معاہدے کی اہم شقیں:

  1. بھارت کو مشرقی دریاؤں (راوی، بیاس، ستلج) کا مکمل اختیار دیا گیا۔

  2. پاکستان کو مغربی دریاؤں (سندھ، جہلم، چناب) کا مکمل پانی استعمال کرنے کا حق دیا گیا۔

  3. بھارت کو مغربی دریاؤں پر محدود مقدار میں پانی ذخیرہ کرنے اور "non-consumptive" استعمال (جیسے بجلی پیدا کرنے) کی اجازت دی گئی، لیکن اس سے پاکستان کے حصے کے پانی پر اثر نہیں پڑنا چاہیے۔

  4. ورلڈ بینک نے ابتدائی 10 سالوں میں پاکستان کی مدد کی کہ وہ اپنے لئے نہری نظام بنا سکے تاکہ مشرقی دریاؤں کے نقصان کی تلافی ہو سکے۔

  5. معاہدے کے تحت تنازعات حل کرنے کے لئے تین سطحی نظام وضع کیا گیا:

    • انجینئرنگ سطح پر بات چیت

    • ورلڈ بینک کا "Indus Water Commission"

    • بین الاقوامی ثالثی عدالت یا ماہر ثالث (Court of Arbitration)


📆 معاہدے کا پس منظر:

  • تقسیمِ ہند 1947 کے بعد جب پاکستان اور بھارت الگ ہوئے، تو پانی کی تقسیم کا کوئی واضح نظام نہیں تھا۔

  • بھارت نے 1948 میں بعض دریا بند کر دیے، جس پر پاکستان نے شدید احتجاج کیا۔

  • اسی تناؤ کو ختم کرنے اور مستقبل میں پانی کے جھگڑوں سے بچنے کے لیے یہ معاہدہ کروایا گیا۔


⚖️ معاہدے کی موجودہ حیثیت:

  • یہ معاہدہ آج تک نافذ العمل ہے۔

  • بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات کشیدہ ہونے کے باوجود اس معاہدے پر دونوں ممالک نے زیادہ تر عمل کیا ہے۔

  • تاہم، حالیہ سالوں میں بھارت کے کچھ ڈیم منصوبوں (مثلاً کشن گنگا، بگلیہار) پر پاکستان نے اعتراضات اٹھائے اور معاملہ بین الاقوامی عدالت تک گیا۔


🤔 تنقید اور تنازعات:

  • کچھ پاکستانی ماہرین کا خیال ہے کہ یہ معاہدہ پاکستان کے مفادات کے خلاف تھا کیونکہ مشرقی دریا مکمل طور پر بھارت کو دے دیے گئے۔

  • بھارت کی طرف سے بعض اوقات معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات لگتے رہتے ہیں، خاص طور پر جب وہ مغربی دریاؤں پر ڈیم بناتا ہے۔


🧠 دلچسپ حقیقت:

  • سندھ طاس معاہدہ کو "دنیا کا سب سے کامیاب پانی کا معاہدہ" بھی کہا جاتا ہے کیونکہ یہ دونوں دشمن ملکوں کے درمیان 60 سال سے زائد عرصے سے قائم ہے۔


Post a Comment

Previous Post Next Post

Contact Form