Schedule II of Criminal Procedure Code 1898 in Urdu

Schedule II of Criminal Procedure Code 1898 in Urdu

Schedule II of Criminal Procedure Code 1898 in Urdu

 ضابطہ فوجداری 1898 (Criminal Procedure Code - CrPC) کا شیڈول دوم مختلف جرائم کی فہرست پر مشتمل ہوتا ہے، جنہیں قابلِ ضمانت (bailable) یا ناقابلِ ضمانت (non-bailable) اور قابلِ دست اندازی پولیس (cognizable) یا غیر قابلِ دست اندازی پولیس (non-cognizable) کے طور پر درجہ بند کیا گیا ہے۔

یہ شیڈول مختلف دفعات کی تفصیل فراہم کرتا ہے، جن کے تحت مختلف جرائم کی نوعیت اور ان کی نوعیت کے مطابق کاروائیاں کی جاتی ہیں۔ ذیل میں کچھ اہم جزئیات ہیں:

شیڈول دوم کی تفصیل:

قابلِ ضمانت جرائم (Bailable Offenses):

جن جرائم کے لیے ضمانت ممکن ہے۔

ان جرائم میں ملزم کو پولیس اسٹیشن یا عدالت کے سامنے پیش ہونے پر ضمانت پر رہائی دی جا سکتی ہے۔

یہ جرائم عموماً کم سنگین نوعیت کے ہوتے ہیں۔

ناقابلِ ضمانت جرائم (Non-Bailable Offenses):

ان جرائم میں ملزم کی ضمانت ممکن نہیں ہوتی۔

یہ زیادہ سنگین نوعیت کے جرائم ہوتے ہیں، جن میں قتل، زیادتی، دہشت گردی وغیرہ شامل ہیں۔

ان میں ملزم کو عدالت میں پیش کیا جاتا ہے اور اگر مقدمہ مضبوط ہو تو عدالت کی طرف سے ضمانت دینے کا اختیار نہیں ہوتا۔

قابلِ دست اندازی پولیس جرائم (Cognizable Offenses):

یہ وہ جرائم ہیں جن میں پولیس کو بغیر عدالت کے اجازت کے گرفتار کرنے کا اختیار ہوتا ہے۔

ان جرائم میں پولیس فوراً تفتیش شروع کر سکتی ہے۔

اس میں قتل، ڈکیتی، چوری، اغوا وغیرہ شامل ہیں۔

غیر قابلِ دست اندازی پولیس جرائم (Non-Cognizable Offenses):

ان جرائم میں پولیس کو بغیر عدالت کے حکم کے ملزم کو گرفتار کرنے کا اختیار نہیں ہوتا۔

پولیس کو اس قسم کے مقدمات میں صرف شکایت کے ذریعے تفتیش کی اجازت ہوتی ہے۔

ان میں چھوٹی چوری، عوامی جگہ پر لڑائی جھگڑا وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔

مثالیں:

قتل (Section 302): ناقابلِ ضمانت اور قابلِ دست اندازی پولیس جرم۔

چوری (Section 378): قابلِ دست اندازی پولیس اور قابلِ ضمانت جرم۔

لڑائی (Section 323): غیر قابلِ دست اندازی پولیس اور قابلِ ضمانت جرم۔

شیڈول دوم کی مکمل تفصیل کا مقصد مختلف جرائم کے مطابق مناسب قانونی کارروائیوں کا تعین کرنا ہے۔ یہ شیڈول اس بات کی وضاحت فراہم کرتا ہے کہ کس جرم کی نوعیت کے مطابق عدالتوں اور پولیس کو کس طرح سے کاروائی کرنی چاہیے۔

Post a Comment

Previous Post Next Post

Contact Form